"اربیل میزائل" واقعے کی بین الاقوامی تحقیقات

سابق عراقی وزیر خارجہ ہوشیار زیباری کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی امیجز)
سابق عراقی وزیر خارجہ ہوشیار زیباری کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی امیجز)
TT

"اربیل میزائل" واقعے کی بین الاقوامی تحقیقات

سابق عراقی وزیر خارجہ ہوشیار زیباری کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی امیجز)
سابق عراقی وزیر خارجہ ہوشیار زیباری کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی امیجز)
گزشتہ روز عراقی کردستان کی حکومت نے ایک امریکی فوجی اڈے کے قریب اربیل ایئر پورٹ کے نواح میں مار کرنے والے میزائلوں کے لانچ میں ملوث ہونے کے سلسلہ میں پاپولر موبلائزیشن فورسز کے دھڑوں پر باضابطہ طور الزام لگایا ہے جبکہ بین الاقوامی اداروں نے بین الاقوامی تحقیقات کا آغاز بھی کر دیا ہے اور محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسے اربیل میں میزائل کو نشانہ بنانے کے بارے میں معلوم ہوا ہے ، اور وہ اس وقت تحقیقات کر رہا ہے اور اسی طرح بین الاقوامی اتحاد نے بھی تحقیقات کے آغاز کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اسی سلسلہ میں کردستان ڈیموکریٹک پارٹی کے ممتاز رہنما ہوشیار زیباری نے تصدیق کی ہے کہ اربیل کو نشانہ بنانے والے میزائل بنیادی طور پر امریکیوں اور خاص طور پر وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کے لئے ایک پیغام ہے اور یہ اقدام عراقی سرزمین پر امریکی-ایرانی دسترس کو ختم کرنے کی کوشش میں کی گئی ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 15 صفر المظفر 1442 ہجرى - 02 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15284]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]