سوڈان میں امن کے ایک تاریخی معاہدہ کی وجہ سے جنگوں کا دور ہوا ختم

گزشتہ روز جوبا میں دستخط کرنے کے بعد صدور دیبی، سلوا کیئر اور البرہان کو معاہدے کی دستاویز کو لہراتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز جوبا میں دستخط کرنے کے بعد صدور دیبی، سلوا کیئر اور البرہان کو معاہدے کی دستاویز کو لہراتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

سوڈان میں امن کے ایک تاریخی معاہدہ کی وجہ سے جنگوں کا دور ہوا ختم

گزشتہ روز جوبا میں دستخط کرنے کے بعد صدور دیبی، سلوا کیئر اور البرہان کو معاہدے کی دستاویز کو لہراتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز جوبا میں دستخط کرنے کے بعد صدور دیبی، سلوا کیئر اور البرہان کو معاہدے کی دستاویز کو لہراتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
جنوبی سوڈان کے دارالحکومت جوبا میں سوڈانیوں نے گزشتہ روز ایک بے مثال "امن معاہدے" پر دستخط کیا ہے جس کی وجہ سے توقع یہ ہے کہ کئی دہائیوں کی خانہ جنگی کے خاتمے کا آغاز ہوگا جس میں سیکڑوں ہزاروں افراد ہلاک اور لاکھوں زخمی ہوئے ہیں اور کئی افراد تو ہجرت کرکے بے گھر ہو گئے ہیں۔

اس معاہدے پر انقلابی محاذ کے اتحاد میں شامل مشرقی، وسطی اور شمال کے خطوں کے نمائندوں کے علاوہ سوڈان پیپلز لبریشن موومنٹ - مالك عقار، سوڈانی انصاف اور مساوات موومنٹ جبریل ابراہیم اور سوڈان لبریشن موومنٹ - منی آرکو مناوی نے دستخط کیے ہیں جبکہ خرطوم حکومت کی طرف سے مذاکرات کرنے والے اس کے وفد کے سربراہ اور عبوری خود مختار کونسل کے نائب چیئرمین محمد مالك عقار نے دستخط کیا ہے اور اس معاہدے پر گواہوں اور ضمانت دہندگان کی حیثیت سے  چاد کے صدر ادریس دیبی اور مصری وزیر اعظم مصطفی مدبولی نے بھی دستخط کیے ہیں اور اس معاہدہ میں متحدہ عرب امارات، قطر کے نمائندے اور افریقی، یوروپی یونین اور اقوام متحدہ کے نمائندے بھی موجود تھے۔(۔۔۔)

اتوار 17 صفر المظفر 1442 ہجرى - 04 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15286]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]