بغداد کے گھومنے والے میزائل اربیل کی طرف منتقل ہو رہے ہیں

بغداد کے گھومنے والے میزائل اربیل کی طرف منتقل ہو رہے ہیں
TT

بغداد کے گھومنے والے میزائل اربیل کی طرف منتقل ہو رہے ہیں

بغداد کے گھومنے والے میزائل اربیل کی طرف منتقل ہو رہے ہیں
مبصرین کی جانب سے مہینوں میں اپنی نوعیت کی سب سے خطرناک قرار دی جانے والی ایک نئی پیشرفت کے سلسلہ میں کردستان کے علاقے کے دارالحکومت اربیل ایئر پورٹ کے قریب بین الاقوامی اتحاد کے ایک فوجی اڈے پر میزائل گرنے کا اعلان کل کیا گیا ہے اور کرد ذرائع نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس واقعے سے ایران کے وفادار مسلح گروہوں کے ساتھ منفی تنازعات پیدا نہ ہو جائیں جو کئی مہینوں سے بغداد، اتحادیوں کے قافلوں اور بغداد ایئرپورٹ میں سفارتی مشن کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پیٹریاٹ سسٹم نے ان میزائلوں کو روکا ہے جو اربیل ہوائی اڈے کے قریب اتحادی اڈے کو نشانہ بنا رہے تھے اور کردستان ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما اور سابق وزیر خارجہ ہوشیار زیباری نے ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اربیل ہوائی اڈے کے قریب گزشتہ رات ایرانی حزب اختلاف کے صدر دفاتر کو تین میزائل حملوں کے ذریعہ نشانہ بنایا گيا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 14 صفر المظفر 1442 ہجرى - 01 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15283]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]