بغداد کے گھومنے والے میزائل اربیل کی طرف منتقل ہو رہے ہیں

بغداد کے گھومنے والے میزائل اربیل کی طرف منتقل ہو رہے ہیں
TT

بغداد کے گھومنے والے میزائل اربیل کی طرف منتقل ہو رہے ہیں

بغداد کے گھومنے والے میزائل اربیل کی طرف منتقل ہو رہے ہیں
مبصرین کی جانب سے مہینوں میں اپنی نوعیت کی سب سے خطرناک قرار دی جانے والی ایک نئی پیشرفت کے سلسلہ میں کردستان کے علاقے کے دارالحکومت اربیل ایئر پورٹ کے قریب بین الاقوامی اتحاد کے ایک فوجی اڈے پر میزائل گرنے کا اعلان کل کیا گیا ہے اور کرد ذرائع نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس واقعے سے ایران کے وفادار مسلح گروہوں کے ساتھ منفی تنازعات پیدا نہ ہو جائیں جو کئی مہینوں سے بغداد، اتحادیوں کے قافلوں اور بغداد ایئرپورٹ میں سفارتی مشن کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پیٹریاٹ سسٹم نے ان میزائلوں کو روکا ہے جو اربیل ہوائی اڈے کے قریب اتحادی اڈے کو نشانہ بنا رہے تھے اور کردستان ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما اور سابق وزیر خارجہ ہوشیار زیباری نے ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اربیل ہوائی اڈے کے قریب گزشتہ رات ایرانی حزب اختلاف کے صدر دفاتر کو تین میزائل حملوں کے ذریعہ نشانہ بنایا گيا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 14 صفر المظفر 1442 ہجرى - 01 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15283]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]