بغداد کے گھومنے والے میزائل اربیل کی طرف منتقل ہو رہے ہیں

بغداد کے گھومنے والے میزائل اربیل کی طرف منتقل ہو رہے ہیں
TT

بغداد کے گھومنے والے میزائل اربیل کی طرف منتقل ہو رہے ہیں

بغداد کے گھومنے والے میزائل اربیل کی طرف منتقل ہو رہے ہیں
مبصرین کی جانب سے مہینوں میں اپنی نوعیت کی سب سے خطرناک قرار دی جانے والی ایک نئی پیشرفت کے سلسلہ میں کردستان کے علاقے کے دارالحکومت اربیل ایئر پورٹ کے قریب بین الاقوامی اتحاد کے ایک فوجی اڈے پر میزائل گرنے کا اعلان کل کیا گیا ہے اور کرد ذرائع نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس واقعے سے ایران کے وفادار مسلح گروہوں کے ساتھ منفی تنازعات پیدا نہ ہو جائیں جو کئی مہینوں سے بغداد، اتحادیوں کے قافلوں اور بغداد ایئرپورٹ میں سفارتی مشن کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پیٹریاٹ سسٹم نے ان میزائلوں کو روکا ہے جو اربیل ہوائی اڈے کے قریب اتحادی اڈے کو نشانہ بنا رہے تھے اور کردستان ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما اور سابق وزیر خارجہ ہوشیار زیباری نے ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اربیل ہوائی اڈے کے قریب گزشتہ رات ایرانی حزب اختلاف کے صدر دفاتر کو تین میزائل حملوں کے ذریعہ نشانہ بنایا گيا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 14 صفر المظفر 1442 ہجرى - 01 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15283]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]