سمندری سرحد کے لئے اسرائیل اور لبنان مذاکرات کا ایک فریم ورک

لبنان کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کو گزشتہ روز بیروت میں مسلح افواج کے کمانڈر، وزیر دفاع اور یونیفیل کے کمانڈر کے ہمراہ دیکھا جا سکتا ہے (ای بے اے)
لبنان کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کو گزشتہ روز بیروت میں مسلح افواج کے کمانڈر، وزیر دفاع اور یونیفیل کے کمانڈر کے ہمراہ دیکھا جا سکتا ہے (ای بے اے)
TT

سمندری سرحد کے لئے اسرائیل اور لبنان مذاکرات کا ایک فریم ورک

لبنان کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کو گزشتہ روز بیروت میں مسلح افواج کے کمانڈر، وزیر دفاع اور یونیفیل کے کمانڈر کے ہمراہ دیکھا جا سکتا ہے (ای بے اے)
لبنان کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کو گزشتہ روز بیروت میں مسلح افواج کے کمانڈر، وزیر دفاع اور یونیفیل کے کمانڈر کے ہمراہ دیکھا جا سکتا ہے (ای بے اے)
امریکی ثالثی سمندری سرحدوں کی حد بندی کرنے کے لئے لبنان اور اسرائیل کے مابین "فریم ورک معاہدے" کو تشکیل دینے میں کامیاب ہوگئی ہے اور لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے گزشتہ روز اس معاہدے کا اعلان کیا ہے اور اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے وہی اس لبنانی مذاکرات کے لئے سب کچھ طے کریں گے اور 10 سال کے مذاکرات کے بعد صدر جمہوریہ اور آنے والی حکومت کے زیراہتمام لبنانی مذاکرات ہوں گے اور بری اس کے ذمہ دار ہوں گے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کا کام ہو گیا ہے اور حتمی معاہدے کی تکمیل کے مقصد سے فوج کا دوبارہ کام شروع کرے گی۔

صدر مائکل عون نے "فریم ورک معاہدے" کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ مذاکرات کرنے والے وفد کی تشکیل کے ساتھ اور مذاکرات کے مراحل کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کریں گے۔

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ امریکہ سمندری سرحدوں پر بات چیت شروع کرنے کے اسرائیل اور لبنان کی حکومتوں کے فیصلے کا خیرمقدم کرتا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 15 صفر المظفر 1442 ہجرى - 02 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15284]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]