عمرہ کے لئے نئے قوانین وضوابط

عمرہ کی واپسی کو آسان بنانے میں حج کے تجربے نے اہم کردار ادا کیا (اے ایف بی)
عمرہ کی واپسی کو آسان بنانے میں حج کے تجربے نے اہم کردار ادا کیا (اے ایف بی)
TT

عمرہ کے لئے نئے قوانین وضوابط

عمرہ کی واپسی کو آسان بنانے میں حج کے تجربے نے اہم کردار ادا کیا (اے ایف بی)
عمرہ کی واپسی کو آسان بنانے میں حج کے تجربے نے اہم کردار ادا کیا (اے ایف بی)
نئے کورونا وائرس کے پھیلنے کی وجہ سے عمرہ کو موقوف کرنے کے سات ماہ بعد اگلے اتوار کے دن ملک کے اندر سے عمرہ کرنے والی پہلی جماعت کا استقبال مسجد حرام میں ہونے کو ہے۔

حج اور عمرہ کے نائب وزیر عبد الفتاح مشاط نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ عمرہ کرنے والے افراد کا پہلا وفد اتوار کے روز صبح سویرے مکہ مکرمہ پہنچے گا اور اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ عمرہ کے لئے ہونے والے ہر سفر میں تعداد ایک ہزار افراد سے زیادہ نہیں ہوگی اور اسی کے ساتھ ہر وفد کے لئے ایک طبی رہنما بھی ہوگا اور عمرہ اور طواف کے ارکان کو مکمل کرنے کے لئے 3 گھنٹے مختص کیے جائیں گے۔

عمر گروپ کے بارے میں مشاط نے کہا ہے کہ جس عمر گروپ کو اجازت دی جائے گی اس کی عمر 18 سے 65 سال کے درمیان ہوگی اور کچھ معاملات میں عمرہ ادا کرنے کے خواہشمند ہر فرد کی صحت کی بنا پر اس کی عمر 70 سال تک بھی ہو سکتی ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 15 صفر المظفر 1442 ہجرى - 02 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15284]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]