"الوفاق" نے لیبیا میں "اراکین پارلیمنٹ" اور "ملک" کی افہام وتفہیم کو کیا مسترد

جزائر کے صدر کو گزشتہ روز جزائر کے دارالحکومت کے دورے پر امریکی وزیر دفاع سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جزائر کے صدر کو گزشتہ روز جزائر کے دارالحکومت کے دورے پر امریکی وزیر دفاع سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

"الوفاق" نے لیبیا میں "اراکین پارلیمنٹ" اور "ملک" کی افہام وتفہیم کو کیا مسترد

جزائر کے صدر کو گزشتہ روز جزائر کے دارالحکومت کے دورے پر امریکی وزیر دفاع سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جزائر کے صدر کو گزشتہ روز جزائر کے دارالحکومت کے دورے پر امریکی وزیر دفاع سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لیبیا کی "الوفاق" کی سرکاری فوج نے مراکش میں آج "پارلیمنٹ" اور "ریاست" کے وفود کے مابین ہونے والی دوسری ممکنہ ملاقات کی توقع کی ہے اور اس کے نتیجے میں ہونے والے کسی بھی "نتائج" کو مسترد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

گزشتہ شام ایک بیان میں "الوفاق" حکومت سے وابستہ سپریم کونسل آف اسٹیٹ کے ترجمان محمد عبد الناصر نے اپنے صدر خالد المشری کے مراکش کا سفر ملتوی کرنے کا اعلان کیا ہے اور قبل اس کے کہ وہ واضح کرتے کہ المشری کا مراکش جانا اس بات پر منحصر ہے کہ فریقین کے مابین دستخط کرنے کے لئے مذاکرات میں کسی سمجھوتہ کے فارمولے پر پہنچا جا سکے تاہم کل پارلیمنٹ کی اسپیکر عقيلة صالح کے قریبی ذرائع نے بتایا ہے کہ انہوں نے مراکش میں کسی بھی ملاقات سے قبل "برلن اجلاس" اور "قاہرہ اعلان" کے نتائج کے سلسلہ میں ریاستی کونسل اور اس کے صدر کی طرف سے تسلیم کرنے کی شرط رکھی ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 15 صفر المظفر 1442 ہجرى - 02 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15284]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]