کل فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے ایک ایسا منصوبہ پیش کیا ہے جس کی وجہ سے فرانس میں تنہائی پسندی اور اس مخالف سماج منصوبہ کے خلاف تنازعہ پیدا ہو سکتا ہے جس پر فرانس میں کام ہو رہا ہے اور صدر کے بقول اسلام کے بارے میں اچھک سمجھ بوجھ پیدا کرنے کی دعوت دی جا رہی ہے اور تعلیم کے میدان میں اقدامات کا اعلان کرنے کے ساتھ ساتھ مساجد کے آئمہ کے کام کو منظم کرنے کی بھی کوشش ہو رہی ہے۔
میکرون نے پیرس کے خطے میں 30،000 افراد پر مشتمل حساس قصبے ليه موروه کے سلسلہ میں گفتگو کی ہے اور متنبہ کیا ہے کہ ہدف مسلمان نہیں ہیں بلکہ وہ ہیں جو کسی ایسے سیاسی منصوبے کو فروغ دینے کے لئے اسلام کا استحصال کرتے ہیں جسے وہ "پولیٹیکل اسلام" یا "بنیاد پرست اسلام" کہتے ہیں اور ان دونوں کی کوشش متبادل معاشرے کی تشکیل دینے کی ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 16 صفر المظفر 1442 ہجرى - 03 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15285]