ٹرمپ کے ڈاکٹروں کی توقع: ٹرمپ آج وائٹ ہاؤس واپس آجائیں گے

گزشتہ روز صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو والٹر ریڈ اسپتال میں ایک دن قبل صدارتی سویٹ سے اپنے کام کی مشق کرتے ہوئے نشر کردہ ایک تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو والٹر ریڈ اسپتال میں ایک دن قبل صدارتی سویٹ سے اپنے کام کی مشق کرتے ہوئے نشر کردہ ایک تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ٹرمپ کے ڈاکٹروں کی توقع: ٹرمپ آج وائٹ ہاؤس واپس آجائیں گے

گزشتہ روز صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو والٹر ریڈ اسپتال میں ایک دن قبل صدارتی سویٹ سے اپنے کام کی مشق کرتے ہوئے نشر کردہ ایک تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو والٹر ریڈ اسپتال میں ایک دن قبل صدارتی سویٹ سے اپنے کام کی مشق کرتے ہوئے نشر کردہ ایک تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کورونا وائرس سے متاثر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ڈاکٹروں نے کل اعلان کیا ہے کہ ان کی صحت کی حالت میں اب بھی بہتری آرہی ہے اور انہیں توقع ہے کہ وہ آج  پیر کے دن اسپتال سے نکل جائیں گے۔

والٹر ریڈ ملٹری ہسپتال کے ڈاکٹر شان کونلی نے بتایا ہے کہ علامات کے آغاز سے ہی صدر کے آکسیجن کی سطح میں دو مرتبہ کمی واقع ہوئی ہے لیکن ان میں بہتری ہوگئی ہے اور انہیں بخار بھی نہیں ہے اور انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا سٹیرایڈ سے علاج کرایا جارہا ہے اور کونلی نے یہ بھی کہا کہ مریض بہتری آرہی ہے اور جمعہ کی صبح سے ان کی درجۂ حرارت میں اضافہ نہیں ہوا ہے اور ان کی زندگی کے اہم علامات مستحکم ہیں۔

فرانسیسی پریس ایجنسی نے ڈاکٹر کونلی کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی صدر کا علاج دوا "ریمیڈسفر" کے ذریعہ ہو رہا ہے جو وائرس کی افزائش کو روکتا ہے اور اس کے علاوہ "ڈیکسامیٹھاسن" بھی دیا گیا ہے جو ایک کورٹیکوسٹرائڈ دوا ہے جو وائرس کی شدید شکلوں کے علاج کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔(۔۔۔)

پیر 18 صفر المظفر 1442 ہجرى - 05 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15287]
م



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]