خانہ جنگی کو ہوا دینے کے لئے نیتن یاھو پر لگائے گئے ہیں الزامات

خانہ جنگی کو ہوا دینے کے لئے نیتن یاھو پر لگائے گئے ہیں الزامات
TT

خانہ جنگی کو ہوا دینے کے لئے نیتن یاھو پر لگائے گئے ہیں الزامات

خانہ جنگی کو ہوا دینے کے لئے نیتن یاھو پر لگائے گئے ہیں الزامات
ایک ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور انہوں نے "چھوڑ دو" کا بینر بنا کر اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے استعفی دینے کا مطالبہ کیا ہے اور مظاہرین پر تشدد اور خونی حملے کے بعد سابق وزیر برائے سلامتی ایگگڈور لیبرمین نے اسرائیل کی تاریخ میں پہلی بار خانہ جنگی کو ہوا دینے کا انتباہ دیا ہے۔

روسی یہودی جماعت کے سربراہ لیبرمین  یسرایل بیٹیینو نے گزشتہ روز کہا ہے کہ نیتن یاھو کو اب ایک دوسرے کے خلاف اسرائیلیوں کو اکسانے اور انتشار پیدا کرنے کے علاوہ بدعنوانی کے الزام میں اپنے مقدمے کی سماعت سے بچنے کے لئے کوئی دوسرا راستہ نہیں نظر آرہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نیتن یاہو کی کورونا وائرس کے خلاف قومی جنگ کا انتظام کرنے میں ناکامی کی وجہ سے وہ مظاہروں کے حامیوں اور مخالفین کے مابین ایک بحران پیدا کرتا چاہتے ہیں اور اس سے تشدد کی فتح سامنے آئے گی۔(۔۔۔)

پیر 18 صفر المظفر 1442 ہجرى - 05 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15287]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]