خانہ جنگی کو ہوا دینے کے لئے نیتن یاھو پر لگائے گئے ہیں الزامات

خانہ جنگی کو ہوا دینے کے لئے نیتن یاھو پر لگائے گئے ہیں الزامات
TT

خانہ جنگی کو ہوا دینے کے لئے نیتن یاھو پر لگائے گئے ہیں الزامات

خانہ جنگی کو ہوا دینے کے لئے نیتن یاھو پر لگائے گئے ہیں الزامات
ایک ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور انہوں نے "چھوڑ دو" کا بینر بنا کر اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے استعفی دینے کا مطالبہ کیا ہے اور مظاہرین پر تشدد اور خونی حملے کے بعد سابق وزیر برائے سلامتی ایگگڈور لیبرمین نے اسرائیل کی تاریخ میں پہلی بار خانہ جنگی کو ہوا دینے کا انتباہ دیا ہے۔

روسی یہودی جماعت کے سربراہ لیبرمین  یسرایل بیٹیینو نے گزشتہ روز کہا ہے کہ نیتن یاھو کو اب ایک دوسرے کے خلاف اسرائیلیوں کو اکسانے اور انتشار پیدا کرنے کے علاوہ بدعنوانی کے الزام میں اپنے مقدمے کی سماعت سے بچنے کے لئے کوئی دوسرا راستہ نہیں نظر آرہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نیتن یاہو کی کورونا وائرس کے خلاف قومی جنگ کا انتظام کرنے میں ناکامی کی وجہ سے وہ مظاہروں کے حامیوں اور مخالفین کے مابین ایک بحران پیدا کرتا چاہتے ہیں اور اس سے تشدد کی فتح سامنے آئے گی۔(۔۔۔)

پیر 18 صفر المظفر 1442 ہجرى - 05 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15287]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]