قره باغ میں بڑے پیمانے پر حملے اور اس کی فوج آذربائیجان کی گہرائی میں حملے کر رہی ہے

گزشتہ روز آذربائیجان پر بمباری کے بعد اسٹپنکارکٹ کے ایک مقام سے اٹھتے ہوئے دھواں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
گزشتہ روز آذربائیجان پر بمباری کے بعد اسٹپنکارکٹ کے ایک مقام سے اٹھتے ہوئے دھواں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
TT

قره باغ میں بڑے پیمانے پر حملے اور اس کی فوج آذربائیجان کی گہرائی میں حملے کر رہی ہے

گزشتہ روز آذربائیجان پر بمباری کے بعد اسٹپنکارکٹ کے ایک مقام سے اٹھتے ہوئے دھواں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
گزشتہ روز آذربائیجان پر بمباری کے بعد اسٹپنکارکٹ کے ایک مقام سے اٹھتے ہوئے دھواں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
آذربائیجان اور آرمینیائی فوج کے مابین تصادم کا دائرہ گزشتہ روز لڑائی کے آٹھویں دن وسیع ہو چکا ہے اور اس کی وجہ سے دیگر آرمینی شہروں کی طرف صوبائی دارالحکومت اسٹیپنکرٹ اور دیگر علاقوں سے کوچ ہونے کا منظر دیکھا گیا ہے۔

آرمینیائی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ اسٹیپنکارت کو شدید آگ کا نشانہ بنایا گیا ہے اور ہفتے - اتوار کی رات خاص طور پر جنوبی سمت میں ماحول کشیدہ تھا اور اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ آذربائیجان کی فوج ایک جامع حملے کی تیاری کر رہی ہے اور اطلاعات ہیں کہ رہائشی پناہ گاہوں اور خانوں میں پناہ لے رہے ہیں اور توپ خانے کی بمباری کی شدت کی وجہ سے خواتین اور بچوں کی قطاریں ہیں جو خطے کے شہروں کو چھوڑ رہے ہیں۔

دوسری طرف خطے کی فوج نے آذری علاقے کی گہرائی میں ایک ہوائی اڈے اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے والے توپ خانے کے ذریعہ جوابی کارروائی کی ہے۔(۔۔۔)

پیر 18 صفر المظفر 1442 ہجرى - 05 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15287]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]