"نوبل طب 2020" دو امریکی اور ایک برطانوی ڈاکٹروں کے نام

بائیں جانب سے الٹر، رائس اور ہوٹن کو دیکھا جا سکتا ہے جو نوبل میڈیسن کے فاتح ہیں (اے پی)
بائیں جانب سے الٹر، رائس اور ہوٹن کو دیکھا جا سکتا ہے جو نوبل میڈیسن کے فاتح ہیں (اے پی)
TT

"نوبل طب 2020" دو امریکی اور ایک برطانوی ڈاکٹروں کے نام

بائیں جانب سے الٹر، رائس اور ہوٹن کو دیکھا جا سکتا ہے جو نوبل میڈیسن کے فاتح ہیں (اے پی)
بائیں جانب سے الٹر، رائس اور ہوٹن کو دیکھا جا سکتا ہے جو نوبل میڈیسن کے فاتح ہیں (اے پی)
میڈیسن 2020 کا نوبل انعام تین وائرسولوجسٹوں کو ملا ہے اور وہ برطانوی مائیکل ہوٹن، امریکی ہاروی ایلٹر اور چارلس رائس ہیں اور یہ انعاق انہیں ہیپاٹائٹس سی کے لئے ذمہ دار وائرس کی دریافت میں ان کے کردار کے اعتراف میں دیا جا رہا ہے۔

نوبل کمیٹی نے کل اشارہ کیا ہے کہ ان تینوں سائنسدانوں نے "ہیپاٹائٹس سی وائرس کی دریافت" کی بدولت سالوں کے فرق سے ان کی فیصلہ کن شراکت کی بدولت یہ ایوارڈ جیتا ہے۔

کمیٹی نے کہا ہے کہ ستر کی دہائی کے آخر میں  الٹر نے یہ نتیجہ اخذ کیا تھا کہ خون کی منتقلی کے دوران ہیپاٹائٹس اے اور بی سے جڑے بغیر جگر کی ایک پراسرار سوزش واقع ہوئی ہے جس نے خاص طور پر اس طرح کے واقعات کو قریب تر سطح تک کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور سنہ 1989 میں ہوتن وائرس کے جینیاتی ترتیب کو دریافت کرنے میں کامیاب ہوگئے۔(۔۔۔)

منگل 19 صفر المظفر 1442 ہجرى - 06 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15288]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]