واشنگٹن نے اسد کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے معاملہ کو طرز عمل میں تبدیلی سے جوڑا

گزشتہ روز دمشق میں ابخازیہ کے سفارتخانے کے افتتاح کے موقع پر شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز دمشق میں ابخازیہ کے سفارتخانے کے افتتاح کے موقع پر شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

واشنگٹن نے اسد کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے معاملہ کو طرز عمل میں تبدیلی سے جوڑا

گزشتہ روز دمشق میں ابخازیہ کے سفارتخانے کے افتتاح کے موقع پر شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز دمشق میں ابخازیہ کے سفارتخانے کے افتتاح کے موقع پر شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
واشنگٹن نے دمشق کے ساتھ کسی بھی اقدام کو معمول پر لانے کے لئے بشار الاسد کی حکومت کی طرف سے اپنے طرز عمل کو تبدیل کرنے کے فیصلہ کے ساتھ جوڑا ہے اور امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان نے الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ حکومت کیمیائی ہتھیاروں کے متعدد استعمال کے علاوہ ایرانی اور روسی افواج کی مداخلت جیسے بہت سے مسائل کی ذمہ دار ہےاور اسی سے پڑوسی ملکوں کو خطرہ لاحق ہوا ہے بلکہ پورے علاقہ کے لئے سنگین خطرہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ شام کے عوام کے خلاف حکومت کے مظالم کو حل کیے بغیر تعلقات کی بحالی یا ترقی کی کوئی بھی کوشش جوابدہی کو بڑھانے اور سلامتی کونسل کی قرارداد 2254 کے مطابق شام کے تنازعہ کے پائیدار، پرامن اور سیاسی حل کی طرف بڑھنے کی کوششوں کو ناکام بنا دےگی۔(۔۔۔)

بدھ 20 صفر المظفر 1442 ہجرى - 07 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15289]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]