شامی مہاجرین کے لئے روسی کانفرنس کے حوالے سے مغرب میں تشویش

ادلب کے دیہی علاقوں میں بے گھر شامی طلبا کی فضائی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
ادلب کے دیہی علاقوں میں بے گھر شامی طلبا کی فضائی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
TT

شامی مہاجرین کے لئے روسی کانفرنس کے حوالے سے مغرب میں تشویش

ادلب کے دیہی علاقوں میں بے گھر شامی طلبا کی فضائی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
ادلب کے دیہی علاقوں میں بے گھر شامی طلبا کی فضائی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
روسی وزارت دفاع کی طرف سے اگلے 10 اور 14 نومبر کے درمیان دمشق میں شامی مہاجرین کے لئے بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد کے فیصلے کو شام میں سردمہری اور بین الاقوامی تنظیموں اور مغربی ممالک میں تشویش کے ساتھ قبول کیا گیا ہے اور خاص طور پر شام کو آباد کرنے، سیاسی طریقۂ کار اور واپسی کی شرائط سے متعلق جو بنود ہیں ان سے کیسے نپٹا جائے گا اس سلسلہ میں تشویش ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ کانفرنس "حميميم اڈہ" کی طرف سے دنیا کے مختلف حصوں میں پناہ گزینوں اور بے گھر افراد کو ان کے آبائی وطن واپسی کے سلسلہ میں  تبادلۂ خیال کرنے کے لئے منعقد کی جارہی ہے  اور یہ اطلاعات روسی وزارت خارجہ کی طرف سے اپنی فوجی مداخلت کے چھٹھے سال کے ساتھ ہی شام فائل کو قابو پانے کی کوششوں کی خبر آنے کے بعد ملی ہیں۔

شامی بحران نسبتا مستحکم ہو چکا ہے اور مہاجرین کی میزبانی کرنے والے ممالک پر بوجھ بھی بڑھ چکے ہیں لہذا ان تمام چیزوں کو مد نظر رکھتے ہوئے اس دعوت نامے میں یہ بھی شامل ہے کہ بین الاقوامی برادری کو اپنے ملک واپس آنے کے خواہشمند تمام شامی باشندوں کو جامع مدد فراہم کرنے کے لئے اپنی کوششوں کو دوگنا کرنا ہوگا اور خاص طور پر انفراسٹرکچر، رہائش کی سہولیات اور انسانی امداد کے حوالے سے تو کچھ کرنا لازمی ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 21 صفر المظفر 1442 ہجرى - 08 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15290]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]