کربلا کے واقعات اور ایک دوسرے پر الزامات اور الصدر کی طرف سے دھمکی

گزشتہ روز کربلا میں سیکیورٹی فورسز کی بھاری تعیناتی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز کربلا میں سیکیورٹی فورسز کی بھاری تعیناتی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

کربلا کے واقعات اور ایک دوسرے پر الزامات اور الصدر کی طرف سے دھمکی

گزشتہ روز کربلا میں سیکیورٹی فورسز کی بھاری تعیناتی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز کربلا میں سیکیورٹی فورسز کی بھاری تعیناتی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک طرف عراق میں شیعہ سیاسی شخصیات اور قوتوں اور دوسری طرف احتجاجی تحریک گروپوں نے "چالیسوی تقریب" کے دوران کربلا میں ہونے والے واقعات کے پس منظر کے میں ایک دوسرے کے خلاف الزامات لگائے ہیں۔

کربلا میں لی گئی تصاویر اور ویڈیو کلپس میں دکھایا گیا ہے کہ ایک روز قبل سیکیورٹی اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد ان نوجوانوں کے ایک گروپ کو زبردستی منتشر کررہی ہے جو اقتدار اور بدعنوانی کی جماعتوں کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے مظاہرین کی ہلاکت کی تصاویر لئے ہوئے تھے اور ایران اور امریکہ کے خلاف دشمنی کے نعرے لگارہے تھے۔

گزشتہ روز صدر تحریک کے رہنما مقتدا الصدر، نوری المالکی کی زیرقیادت "اسلامی دعوہ" پارٹی، اہل حق گروپ کے سکریٹری جنرل قیس الخزعلي اور دیگر افراد سمیت بااثر رہنماء، فورسز اور جماعتیں نکل کر سامنے آئے ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 21 صفر المظفر 1442 ہجرى - 08 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15290]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]