کربلا کے واقعات اور ایک دوسرے پر الزامات اور الصدر کی طرف سے دھمکی

گزشتہ روز کربلا میں سیکیورٹی فورسز کی بھاری تعیناتی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز کربلا میں سیکیورٹی فورسز کی بھاری تعیناتی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

کربلا کے واقعات اور ایک دوسرے پر الزامات اور الصدر کی طرف سے دھمکی

گزشتہ روز کربلا میں سیکیورٹی فورسز کی بھاری تعیناتی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز کربلا میں سیکیورٹی فورسز کی بھاری تعیناتی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک طرف عراق میں شیعہ سیاسی شخصیات اور قوتوں اور دوسری طرف احتجاجی تحریک گروپوں نے "چالیسوی تقریب" کے دوران کربلا میں ہونے والے واقعات کے پس منظر کے میں ایک دوسرے کے خلاف الزامات لگائے ہیں۔

کربلا میں لی گئی تصاویر اور ویڈیو کلپس میں دکھایا گیا ہے کہ ایک روز قبل سیکیورٹی اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد ان نوجوانوں کے ایک گروپ کو زبردستی منتشر کررہی ہے جو اقتدار اور بدعنوانی کی جماعتوں کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے مظاہرین کی ہلاکت کی تصاویر لئے ہوئے تھے اور ایران اور امریکہ کے خلاف دشمنی کے نعرے لگارہے تھے۔

گزشتہ روز صدر تحریک کے رہنما مقتدا الصدر، نوری المالکی کی زیرقیادت "اسلامی دعوہ" پارٹی، اہل حق گروپ کے سکریٹری جنرل قیس الخزعلي اور دیگر افراد سمیت بااثر رہنماء، فورسز اور جماعتیں نکل کر سامنے آئے ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 21 صفر المظفر 1442 ہجرى - 08 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15290]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]