امریکی انخلا کے خطرات سے ایران کو سرکاری عراقی انتباہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2556556/%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%86%D8%AE%D9%84%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D8%B7%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D8%B3%D8%B1%DA%A9%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82%DB%8C-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%A8%D8%A7%DB%81
امریکی انخلا کے خطرات سے ایران کو سرکاری عراقی انتباہ
بغداد میں ایک عراقی فوجی کو شیعہ کے چالیسویں دورے کے شرکاء کی حفاظت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
بغداد: «الشرق الاوسط»
TT
TT
امریکی انخلا کے خطرات سے ایران کو سرکاری عراقی انتباہ
بغداد میں ایک عراقی فوجی کو شیعہ کے چالیسویں دورے کے شرکاء کی حفاظت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
عراقی وزیر خارجہ فواد حسین نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے ایرانی فریق کو عراق سے امریکی افواج کے انخلا کے خطرات سے آگاہ کر دیا ہے اور حسین نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں بتایا ہے کہ انہوں نے مغربی وزرائے خارجہ سے رابطہ کیا ہے تاکہ امریکہ پر زور دیا جائے کہ وہ بغداد میں اپنا سفارتخانہ بند کرنے کے ابتدائی فیصلے کو واپس لے لے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ بغداد میں مغربی سفارتخانوں پر حملے کو روکنے اور حملوں کی تحقیقات کا آغاز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے ملک کو معلوم بنیادوں کے مطابق ایران کے ساتھ ایک شفاف اور واضح بات چیت کرنے کی ضرورت ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے کہ انہوں نے ایرانی عہدیداروں سے ملاقاتوں کے دوران موجودہ صورتحال کی وضاحت کی ہے اور انہیں امید ہے کہ تہران عراق کی طرف مثبت اقدامات کرے گا اور انہوں نے زور دے کر کہا کہ ریاست کے دائرہ کار سے باہر مسلح دھڑوں کو قبول کرنا ممکن نہیں ہے اور گرین زون، سفارت خانوں اور شہریوں کے خلاف حملے کو ہر قیمت میں رکنا چاہئے اور انہوں نے صورتحال کی سنگینی کو واضح کرنے کے لئے سیاسی جماعتوں اور رہنماؤں سے بات چیت کرنے کی طرف بھی اشارہ کیا ہے اور حملوں کے الزام میں لوگوں کے ایک گروپ کو گرفتار کرنے کی بھی تصدیق کی ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)