لبنانی انتخابی قانون میں ترمیم پر فرقہ وارانہ اختلافات

بیروت میں ایک کیشیئر کو لبنانی کرنسی کے مقابلہ ڈالروں کی گنتی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور یاد رہے کہ لبنانی کرنسی نے گزشتہ اکتوبر سے اب تک اپنی قیمت کا تقریبا80٪ قیمت کھو چکی ہے (رائٹرز)
بیروت میں ایک کیشیئر کو لبنانی کرنسی کے مقابلہ ڈالروں کی گنتی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور یاد رہے کہ لبنانی کرنسی نے گزشتہ اکتوبر سے اب تک اپنی قیمت کا تقریبا80٪ قیمت کھو چکی ہے (رائٹرز)
TT

لبنانی انتخابی قانون میں ترمیم پر فرقہ وارانہ اختلافات

بیروت میں ایک کیشیئر کو لبنانی کرنسی کے مقابلہ ڈالروں کی گنتی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور یاد رہے کہ لبنانی کرنسی نے گزشتہ اکتوبر سے اب تک اپنی قیمت کا تقریبا80٪ قیمت کھو چکی ہے (رائٹرز)
بیروت میں ایک کیشیئر کو لبنانی کرنسی کے مقابلہ ڈالروں کی گنتی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور یاد رہے کہ لبنانی کرنسی نے گزشتہ اکتوبر سے اب تک اپنی قیمت کا تقریبا80٪ قیمت کھو چکی ہے (رائٹرز)
لبنان میں پارلیمانی انتخابات کے لئے ایک نئے قانون سے متعلق اختلافات نے اس طرح فرقہ وارانہ شکل اختیار کرلیا ہے کہ چند لوگ اس قانون کے حامی ہو گئے ہیں جو فرقہ وارانہ پابندی سے باہر متناسب ووٹنگ کے نظام کو اپنانا چاہتے ہیں اور سینیٹ کی طرف سے ایک کمیٹی کا قیام بھی چاہتے ہیں جس میں فرقوں کی منصفانہ نمائندگی ہو سکے اور کچھ لوگ اس تجویز سے فرقوں کے مابین توازن کو خطرہ سمجھ رہے ہیں اور یاد رہے کہ آئندہ پارلیمانی انتخابات مئی 2022 میں ہوں گے۔

انتخابی نئے قانون کی بحث کا آغاز پرسو ایوان نمائندگان میں مشترکہ کمیٹی کے اجلاس میں ہوا ہے جس کی وجہ سے یہ تصادم ہوا  ہے اور قانون کی تجاویز پیش کی گئیں ہیں جن میں پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کی سربراہی میں "ترقی اور لبریشن" کے بلاک کے ذریعہ ایک قانون پیش کیا گیا ہے اور فرقہ وارانہ پابندی سے باہر متناسب ووٹنگ کا نظام اپنانے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 22 صفر المظفر 1442 ہجرى - 09 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15291]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]