لبنانی انتخابی قانون میں ترمیم پر فرقہ وارانہ اختلافاتhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2556571/%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%AE%D8%A7%D8%A8%DB%8C-%D9%82%D8%A7%D9%86%D9%88%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AA%D8%B1%D9%85%DB%8C%D9%85-%D9%BE%D8%B1-%D9%81%D8%B1%D9%82%DB%81-%D9%88%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%81-%D8%A7%D8%AE%D8%AA%D9%84%D8%A7%D9%81%D8%A7%D8%AA
لبنانی انتخابی قانون میں ترمیم پر فرقہ وارانہ اختلافات
بیروت میں ایک کیشیئر کو لبنانی کرنسی کے مقابلہ ڈالروں کی گنتی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور یاد رہے کہ لبنانی کرنسی نے گزشتہ اکتوبر سے اب تک اپنی قیمت کا تقریبا80٪ قیمت کھو چکی ہے (رائٹرز)
بیروت: «الشرق الاوسط»
TT
TT
لبنانی انتخابی قانون میں ترمیم پر فرقہ وارانہ اختلافات
بیروت میں ایک کیشیئر کو لبنانی کرنسی کے مقابلہ ڈالروں کی گنتی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور یاد رہے کہ لبنانی کرنسی نے گزشتہ اکتوبر سے اب تک اپنی قیمت کا تقریبا80٪ قیمت کھو چکی ہے (رائٹرز)
لبنان میں پارلیمانی انتخابات کے لئے ایک نئے قانون سے متعلق اختلافات نے اس طرح فرقہ وارانہ شکل اختیار کرلیا ہے کہ چند لوگ اس قانون کے حامی ہو گئے ہیں جو فرقہ وارانہ پابندی سے باہر متناسب ووٹنگ کے نظام کو اپنانا چاہتے ہیں اور سینیٹ کی طرف سے ایک کمیٹی کا قیام بھی چاہتے ہیں جس میں فرقوں کی منصفانہ نمائندگی ہو سکے اور کچھ لوگ اس تجویز سے فرقوں کے مابین توازن کو خطرہ سمجھ رہے ہیں اور یاد رہے کہ آئندہ پارلیمانی انتخابات مئی 2022 میں ہوں گے۔
انتخابی نئے قانون کی بحث کا آغاز پرسو ایوان نمائندگان میں مشترکہ کمیٹی کے اجلاس میں ہوا ہے جس کی وجہ سے یہ تصادم ہوا ہے اور قانون کی تجاویز پیش کی گئیں ہیں جن میں پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کی سربراہی میں "ترقی اور لبریشن" کے بلاک کے ذریعہ ایک قانون پیش کیا گیا ہے اور فرقہ وارانہ پابندی سے باہر متناسب ووٹنگ کا نظام اپنانے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)