سنجر معاہدہ "ایرانی ہلال احمر" سے ہوا متصادم

عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

سنجر معاہدہ "ایرانی ہلال احمر" سے ہوا متصادم

عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے کردستان کی علاقائی حکومت کے وزیر داخلہ  ریپر احمد کی سربراہی میں ایک وفد کے ساتھ گذشتہ روز بغداد اور اربیل کے مابین متنازعہ سنجر ضلع میں سلامتی اور استحکام کی بحالی کے لئے حالات کو معمول پر لانے کے لئے ایک معاہدے پر دستخط کیا ہے۔

اس معاہدے پر دستخط کا معاملہ جس کے بارے میں توقع کی جا رہی ہے کہ یہ "ایرانی ہلال احمر" کے ساتھ متصادم ہے اقوام متحدہ کے نمائندوں کی موجودگی میں سامنے آیا ہے جبکہ امریکہ نے اس معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے اور اس کی حمایت کا اعلان بھی کیا ہے۔

جبکہ سنجر کی میئر محما خلیل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس معاہدے میں (عوامی مقبولیت) اور (کردستان ورکرز پارٹی) (پی کے کے) سے وابستہ افراد سمیت تمام مسلح دھڑوں کو نکالنا شامل ہے اور نینواہ صوبائی کونسل کے ایک رکن داؤد شیخ جندی نے سنجر کے بارے میں "الشرق الاوسط" کو دئے جانے والے بیان میں متنبہ کیا ہے کہ اس معاہدے کے مثبت سے زیادہ منفی اثرات ہوں گے۔(۔۔۔)

ہفتہ 23 صفر المظفر 1442 ہجرى – 10 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15292]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]