سنجر معاہدہ "ایرانی ہلال احمر" سے ہوا متصادم

عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

سنجر معاہدہ "ایرانی ہلال احمر" سے ہوا متصادم

عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے کردستان کی علاقائی حکومت کے وزیر داخلہ  ریپر احمد کی سربراہی میں ایک وفد کے ساتھ گذشتہ روز بغداد اور اربیل کے مابین متنازعہ سنجر ضلع میں سلامتی اور استحکام کی بحالی کے لئے حالات کو معمول پر لانے کے لئے ایک معاہدے پر دستخط کیا ہے۔

اس معاہدے پر دستخط کا معاملہ جس کے بارے میں توقع کی جا رہی ہے کہ یہ "ایرانی ہلال احمر" کے ساتھ متصادم ہے اقوام متحدہ کے نمائندوں کی موجودگی میں سامنے آیا ہے جبکہ امریکہ نے اس معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے اور اس کی حمایت کا اعلان بھی کیا ہے۔

جبکہ سنجر کی میئر محما خلیل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس معاہدے میں (عوامی مقبولیت) اور (کردستان ورکرز پارٹی) (پی کے کے) سے وابستہ افراد سمیت تمام مسلح دھڑوں کو نکالنا شامل ہے اور نینواہ صوبائی کونسل کے ایک رکن داؤد شیخ جندی نے سنجر کے بارے میں "الشرق الاوسط" کو دئے جانے والے بیان میں متنبہ کیا ہے کہ اس معاہدے کے مثبت سے زیادہ منفی اثرات ہوں گے۔(۔۔۔)

ہفتہ 23 صفر المظفر 1442 ہجرى – 10 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15292]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]