حریری کی نامزدگی کی وجہ سے فرانسیسی اقدام کو ملی جان https://urdu.aawsat.com/home/article/2560816/%D8%AD%D8%B1%DB%8C%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D9%86%D8%A7%D9%85%D8%B2%D8%AF%DA%AF%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%AC%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D9%81%D8%B1%D8%A7%D9%86%D8%B3%DB%8C%D8%B3%DB%8C-%D8%A7%D9%82%D8%AF%D8%A7%D9%85-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D9%84%DB%8C-%D8%AC%D8%A7%D9%86
حریری کی نامزدگی کی وجہ سے فرانسیسی اقدام کو ملی جان
سعد حریری کو "ایم ٹی وی" پر اپنے ٹی وی انٹرویو کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اسٹیشن کی ویب سائٹ سے)
بیروت: نذير رضا
TT
TT
حریری کی نامزدگی کی وجہ سے فرانسیسی اقدام کو ملی جان
سعد حریری کو "ایم ٹی وی" پر اپنے ٹی وی انٹرویو کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اسٹیشن کی ویب سائٹ سے)
سابق وزیر اعظم سعد حریری نے معطل سیاسی تحریک کو اس وقت سے متحرک کردیا ہے جب سے وزیر اعظم نامزد مصطفی ادیب نے حکومت تشکیل نہ دینے اور فرانسیسی اقدام کی پہیے کو آگے بڑھانے سے معذرت کی ہے جبکہ سیاسی افواج کو ان رابطوں کی توقع ہے جس کے ذریعہ وہ اگلے ہفتے کے اوائل میں اپنی ضروریات کے مطابق کچھ تعمیر کرنے کے لئے کچھ کام شروع کریں گے۔
حریری کا نام مستقبل کی حکومت کی سربراہی کے لئے بطور امیدوار گردش میں اس وقت آگیا ہے جب انہوں نے کہا کہ وہ کسی کے احسان کے بغیر فطری امیدوار ہیں اگرچہ "مستقبل" ذرائع کا کہنا ہے کہ انہوں نے خود کو نامزد نہیں کیا ہے بلکہ وہ متوازن پارلیمانی بلاک کے سربراہ اور ایک وسیع سیاسی رجحان کے قومی رہنما کے طور پر ایک فطری امیدوار ہیں اور وہ ایک سابق وزیر اعظم بھی ہیں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]