جھڑپوں کی وجہ سے آرمینیا – آذربائیجان کے درمیان مذاکرات

لاوروف آذربائیجان (دائیں) اور آرمینیا کے وزرائے خارجہ کو ایک کمرے میں اکٹھا کرنے میں کامیاب ہوگئے (اے ایف پی)
لاوروف آذربائیجان (دائیں) اور آرمینیا کے وزرائے خارجہ کو ایک کمرے میں اکٹھا کرنے میں کامیاب ہوگئے (اے ایف پی)
TT

جھڑپوں کی وجہ سے آرمینیا – آذربائیجان کے درمیان مذاکرات

لاوروف آذربائیجان (دائیں) اور آرمینیا کے وزرائے خارجہ کو ایک کمرے میں اکٹھا کرنے میں کامیاب ہوگئے (اے ایف پی)
لاوروف آذربائیجان (دائیں) اور آرمینیا کے وزرائے خارجہ کو ایک کمرے میں اکٹھا کرنے میں کامیاب ہوگئے (اے ایف پی)
ماسکو نے اپنے روسی ہم منصب سیرگئی لاوروف کی سرپرستی میں آذربائیجان اور آرمینیا کے وزرائے خارجہ کے مابین ایک اجلاس کی میزبانی کی ہے جس میں علیحدگی پسند ناغورني قره باغ نامی اس خطے میں تنازعہ کے خاتمے کی امید ہے جہاں لڑائی جاری ہے۔

اجلاس کے آغاز سے پہلے کے بیانات میں ارمینی وزیر اعظم نیکول پاشینیان نے بین الاقوامی سرپرستی میں آذربائیجان کے ساتھ امن مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لئے اپنے ملک کی تیاری کا اعلان کیا ہے اور ماسکو میں ہونے والی بات چیت سے قبل روسی وزیر اعظم میخائل مشستین نے گزشتہ روز یریوان میں اپنے آرمینیائی ہم منصب سے ملاقات کی ہے۔

فرانسیسی ایوان صدر نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے ذریعہ ارمینی وزیر اعظم اور آزربائیجانی صدر کے ساتھ ٹیلیفون پر ہونے والی گفتگو کے بعد کہا کہ ہم آج رات یا کل جنگ بندی کی طرف بڑھ رہے ہیں لیکن صورتحال اب بھی نازک ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 23 صفر المظفر 1442 ہجرى – 10 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15292]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]