مشرق وسطی میں سب سے بڑے انضمام کے لئے دو سعودی بینک تیارhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2561916/%D9%85%D8%B4%D8%B1%D9%82-%D9%88%D8%B3%D8%B7%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B3%D8%A8-%D8%B3%DB%92-%D8%A8%DA%91%DB%92-%D8%A7%D9%86%D8%B6%D9%85%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%AF%D9%88-%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%A8%DB%8C%D9%86%DA%A9-%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%B1
مشرق وسطی میں سب سے بڑے انضمام کے لئے دو سعودی بینک تیار
مشرق وسطی میں سب سے بڑے بینک انضمام کے لئے سعودی قومی تجارتی بینک اور سامبا فنانشل بینک تیار ہیں (رائٹرز)
مشرق وسطی اور شمالی افریقہ کے خطے میں سب سے بڑے بینکنگ انضمام کے سلسلہ میں گزشتہ روز سعودی عرب میں سب سے بڑے مقامی بینکوں کے انضمام کے لئے ایک پابند معاہدہ کا اعلان کیا گیا ہے جس کے بارے میں توقع ہے کہ یہ اگلے سال 2021 کی پہلی ششماہی کے دوران ہوگا اور اس کے کل اثاثہ جات 837 بلین ریال (223 ارب ڈالر) ہیں۔
نیشنل کمرشل بینک نے سامبا فنانشل گروپ کے ساتھ ایک پابند معاہدے کے اختتام کا انکشاف کیا ہے جس کے مطابق یہ دونوں بینک ایک نئے بینک میں ضم ہوجائیں گے (جس کے نام کا تعین نہیں کیا گیا ہے) جبکہ دونوں فریق نے نیشنل کمرشل بینک کو باقی رکھنے اور سامبا کے حصوں کو ختم کرکے اسے بند کرنے کے سلسلہ میں اتفاق ہوا ہے اور نیشنل کمرشل کی طرف سے سرمایہ کو زیادہ کرکے سامبا کے حصے یافتگان کے لئے نئے حصے جاری کئے جائیں گے تاکہ انضمام کے بعد کل مبلغ 44.7 بلین ریال (11.9 بلین ڈالر) ہو جائے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)