مشرق وسطی میں سب سے بڑے انضمام کے لئے دو سعودی بینک تیارhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2561916/%D9%85%D8%B4%D8%B1%D9%82-%D9%88%D8%B3%D8%B7%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B3%D8%A8-%D8%B3%DB%92-%D8%A8%DA%91%DB%92-%D8%A7%D9%86%D8%B6%D9%85%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%AF%D9%88-%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%A8%DB%8C%D9%86%DA%A9-%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%B1
مشرق وسطی میں سب سے بڑے انضمام کے لئے دو سعودی بینک تیار
مشرق وسطی میں سب سے بڑے بینک انضمام کے لئے سعودی قومی تجارتی بینک اور سامبا فنانشل بینک تیار ہیں (رائٹرز)
مشرق وسطی اور شمالی افریقہ کے خطے میں سب سے بڑے بینکنگ انضمام کے سلسلہ میں گزشتہ روز سعودی عرب میں سب سے بڑے مقامی بینکوں کے انضمام کے لئے ایک پابند معاہدہ کا اعلان کیا گیا ہے جس کے بارے میں توقع ہے کہ یہ اگلے سال 2021 کی پہلی ششماہی کے دوران ہوگا اور اس کے کل اثاثہ جات 837 بلین ریال (223 ارب ڈالر) ہیں۔
نیشنل کمرشل بینک نے سامبا فنانشل گروپ کے ساتھ ایک پابند معاہدے کے اختتام کا انکشاف کیا ہے جس کے مطابق یہ دونوں بینک ایک نئے بینک میں ضم ہوجائیں گے (جس کے نام کا تعین نہیں کیا گیا ہے) جبکہ دونوں فریق نے نیشنل کمرشل بینک کو باقی رکھنے اور سامبا کے حصوں کو ختم کرکے اسے بند کرنے کے سلسلہ میں اتفاق ہوا ہے اور نیشنل کمرشل کی طرف سے سرمایہ کو زیادہ کرکے سامبا کے حصے یافتگان کے لئے نئے حصے جاری کئے جائیں گے تاکہ انضمام کے بعد کل مبلغ 44.7 بلین ریال (11.9 بلین ڈالر) ہو جائے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔