دوسری جانب ماس نے "الشر الاوسط" کے ساتھ ہونے والی گفتگو میں "جی 20" کے سعودی صدارت اور اس کے حاصل کردہ کارناموں کی تعریف کی ہے۔
ایرانی جوہری معاہدے کے بارے میں یوروپی موقف کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں ماس نے کہا کہ ویانا جوہری معاہدہ ہی ہمارے لئے ایک واحد طریقہۂ کار ہے جو ایرانی جوہری پروگرام پر قابو پا سکتا ہے اور اسے نگرانی اور کنٹرول سے مشروط بنا سکتا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ یہ تب ہی ممکن ہوگا جب ایران اپنی ذمہ داریوں کو قبول کرے اور مشترکہ جامع منصوبے کے تحت اس پر عمل درآمد جاری رکھے۔
جرمن وزیر خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ ہم خطے میں ایرانی کردار کو تنقیدی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور اس کا اطلاق خلیج اور آبنائے ہرمز میں ایرانی سرگرمیوں پر بھی ہوتا ہے۔(۔۔۔)
پیر 25 صفر المظفر 1442 ہجرى – 12 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15294]