ماس کی "الشر الاوسط" کے ساتھ گفتگو: ہم ایرانی کردار کو تنقیدی نگاہ سے دیکھتے ہیں

ماس کی "الشر الاوسط" کے ساتھ گفتگو: ہم ایرانی کردار کو تنقیدی نگاہ سے دیکھتے ہیں
TT

ماس کی "الشر الاوسط" کے ساتھ گفتگو: ہم ایرانی کردار کو تنقیدی نگاہ سے دیکھتے ہیں

ماس کی "الشر الاوسط" کے ساتھ گفتگو: ہم ایرانی کردار کو تنقیدی نگاہ سے دیکھتے ہیں
جرمنی کے وزیر خارجہ ہیکو ماس نے تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک خطے میں ایران کے کردار کو تنقیدی نگاہ سے دیکھ رہا ہے۔

دوسری جانب ماس نے "الشر الاوسط" کے ساتھ ہونے والی گفتگو میں "جی 20" کے سعودی صدارت اور اس کے حاصل کردہ کارناموں کی تعریف کی ہے۔

ایرانی جوہری معاہدے کے بارے میں یوروپی موقف کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں ماس نے کہا کہ ویانا جوہری معاہدہ ہی ہمارے لئے ایک واحد طریقہۂ کار ہے جو ایرانی جوہری پروگرام پر قابو پا سکتا ہے اور اسے نگرانی اور کنٹرول سے مشروط بنا سکتا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ یہ تب ہی ممکن ہوگا جب ایران اپنی ذمہ داریوں کو قبول کرے اور مشترکہ جامع منصوبے کے تحت اس پر عمل درآمد جاری رکھے۔

جرمن وزیر خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ ہم خطے میں ایرانی کردار کو تنقیدی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور اس کا اطلاق خلیج اور آبنائے ہرمز میں ایرانی سرگرمیوں پر بھی ہوتا ہے۔(۔۔۔)

پیر 25 صفر المظفر 1442 ہجرى – 12 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15294]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]