ماس کی "الشر الاوسط" کے ساتھ گفتگو: ہم ایرانی کردار کو تنقیدی نگاہ سے دیکھتے ہیں

ماس کی "الشر الاوسط" کے ساتھ گفتگو: ہم ایرانی کردار کو تنقیدی نگاہ سے دیکھتے ہیں
TT

ماس کی "الشر الاوسط" کے ساتھ گفتگو: ہم ایرانی کردار کو تنقیدی نگاہ سے دیکھتے ہیں

ماس کی "الشر الاوسط" کے ساتھ گفتگو: ہم ایرانی کردار کو تنقیدی نگاہ سے دیکھتے ہیں
جرمنی کے وزیر خارجہ ہیکو ماس نے تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک خطے میں ایران کے کردار کو تنقیدی نگاہ سے دیکھ رہا ہے۔

دوسری جانب ماس نے "الشر الاوسط" کے ساتھ ہونے والی گفتگو میں "جی 20" کے سعودی صدارت اور اس کے حاصل کردہ کارناموں کی تعریف کی ہے۔

ایرانی جوہری معاہدے کے بارے میں یوروپی موقف کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں ماس نے کہا کہ ویانا جوہری معاہدہ ہی ہمارے لئے ایک واحد طریقہۂ کار ہے جو ایرانی جوہری پروگرام پر قابو پا سکتا ہے اور اسے نگرانی اور کنٹرول سے مشروط بنا سکتا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ یہ تب ہی ممکن ہوگا جب ایران اپنی ذمہ داریوں کو قبول کرے اور مشترکہ جامع منصوبے کے تحت اس پر عمل درآمد جاری رکھے۔

جرمن وزیر خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ ہم خطے میں ایرانی کردار کو تنقیدی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور اس کا اطلاق خلیج اور آبنائے ہرمز میں ایرانی سرگرمیوں پر بھی ہوتا ہے۔(۔۔۔)

پیر 25 صفر المظفر 1442 ہجرى – 12 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15294]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]