ٹرمپ نے آج اپنی مہم دوبارہ شروع کی اور تصدیق کہ مجھے قوت مدافعت حاصل ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2561931/%D9%B9%D8%B1%D9%85%D9%BE-%D9%86%DB%92-%D8%A2%D8%AC-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%8C-%D9%85%DB%81%D9%85-%D8%AF%D9%88%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%81-%D8%B4%D8%B1%D9%88%D8%B9-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AA%D8%B5%D8%AF%DB%8C%D9%82-%DA%A9%DB%81-%D9%85%D8%AC%DA%BE%DB%92-%D9%82%D9%88%D8%AA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D9%81%D8%B9%D8%AA-%D8%AD%D8%A7%D8%B5%D9%84-%DB%81%DB%92
ٹرمپ نے آج اپنی مہم دوبارہ شروع کی اور تصدیق کہ مجھے قوت مدافعت حاصل ہے
صدر ٹرمپ کو پرسو روز وائٹ ہاؤس کے سامنے اپنے حامیوں کو سلام پیش کرتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
واشنگٹن: «الشرق الاوسط»
TT
TT
ٹرمپ نے آج اپنی مہم دوبارہ شروع کی اور تصدیق کہ مجھے قوت مدافعت حاصل ہے
صدر ٹرمپ کو پرسو روز وائٹ ہاؤس کے سامنے اپنے حامیوں کو سلام پیش کرتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ابھرتے ہوئے کورونا وائرس کے خلاف انھیں قوت مدافعت حاصل ہے اور انہوں نے یہ اسی روز کیا جس دن ان کے ڈاکٹر نے ایک رپورٹ شائع کی جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ صدر سے اب انفیکشن نہیں پھیل سکتا ہے اور ٹرمپ نے فاکس نیوز کے ساتھ ٹیلیفون انٹرویو میں کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ مجھے قوت مدافعت حاصل ہے اور شاید میں نہیں جانتا ہوں کہ یہ طویل عرصے یا تھوڑے عرصے کے لئے ہے یا شاید زندگی بھی کے لئے ہے اور کوئی بھی واقعتا یہ نہیں جانتا ہے لیکن میرے اندر قوت مدافعت ہے۔
ٹرمپ نے اپنے ڈیموکریٹک حریف جو بائیڈن پر اپنے گھر میں روپوش ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ کے پاس ایک ایسا صدر ہے جس کو قوت مدافعت حاصل ہے۔۔ آپ کے پاس ایسا صدر ہے جس کو اپنے مخالف کی طرح اپنے تہ خانے میں چھپنے کی ضرورت نہیں ہے اور فاکس نیوز کو دیئے گئے اپنے انٹرویو میں ٹرمپ نے اس امکان کا اشارہ کیا ہے کہ ان کا مخالف بیمار ہے اور انہوں نے کہا کہ اگر آپ جو کو دیکھیں تو وہ کل ہفتہ کے دن بہت چھینک رہے تھے پھر ماسک پہنتے ہیں اور پھر چھینکتے ہیں(۔۔۔) مجھے نہیں معلوم کہ اس کا کیا مطلب ہے لیکن میڈیا نے اس کے بارے میں زیادہ بات نہیں کی ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]