ایرانی سنٹرل بینک نے مالی مستحقات کی واپسی کے لئے بغداد کے ساتھ معاہدے کا کیا اعلان https://urdu.aawsat.com/home/article/2563671/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%B3%D9%86%D9%B9%D8%B1%D9%84-%D8%A8%DB%8C%D9%86%DA%A9-%D9%86%DB%92-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%D9%85%D8%B3%D8%AA%D8%AD%D9%82%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%A7%D9%BE%D8%B3%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%A8%D8%BA%D8%AF%D8%A7%D8%AF-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%DA%A9%DB%8C%D8%A7
ایرانی سنٹرل بینک نے مالی مستحقات کی واپسی کے لئے بغداد کے ساتھ معاہدے کا کیا اعلان
سنٹرل بینک آف ایران کے گورنر عبد الناصر همتي کو گزشتہ روز بغداد میں اپنے عراقی ہم منصب مصطفیٰ غالب مخیف سے بات چیت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (آئی آر این اے)
ایرانی سنٹرل بینک نے مالی مستحقات کی واپسی کے لئے بغداد کے ساتھ معاہدے کا کیا اعلان
سنٹرل بینک آف ایران کے گورنر عبد الناصر همتي کو گزشتہ روز بغداد میں اپنے عراقی ہم منصب مصطفیٰ غالب مخیف سے بات چیت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (آئی آر این اے)
ایران کے مرکزی بینک کے گورنر عبد الناصر همتي نے گزشتہ روز بغداد میں عراقی عہدیداروں سے مشاورت کے بعد اعلان کیا ہے کہ بجلی اور گیس کی برآمد سے ایرانی مستحقات کی واپسی کے ساتھ ساتھ بینکاری اور تجارتی تبادلے کی ترقی کے سلسلہ میں بھی ایک معاہدہ طے پایا ہے۔ عراقی اور ایرانی سرکاری عہدے داروں کا کہنا ہے کہ ایرانی مرکزی بینک کے گورنر کی طرف سے بغداد کا دورہ دونوں ممالک کے مابین بینکاری تعاون اور عراق سے ایرانی مالی معاوضوں کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کرنے کے دائرہ کار میں ہوا ہے جبکہ ماہرین معاشیات کا خیال ہے کہ یہ تہران کے خلاف جاری امریکی پابندیوں کو توڑنے کی ایرانی کوشش کے فریم ورک کے ماتحت ہوا ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)