حریری میکرون کے اقدام کو آگے بڑھانا چاہتے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2563676/%D8%AD%D8%B1%DB%8C%D8%B1%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%A9%D8%B1%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%82%D8%AF%D8%A7%D9%85-%DA%A9%D9%88-%D8%A2%DA%AF%DB%92-%D8%A8%DA%91%DA%BE%D8%A7%D9%86%D8%A7-%DA%86%D8%A7%DB%81%D8%AA%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
عون کو گزشتہ روز بعبدا محل میں حریری کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور ناہرا)
بیروت: كارولين عاكوم
TT
TT
حریری میکرون کے اقدام کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں
عون کو گزشتہ روز بعبدا محل میں حریری کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور ناہرا)
لبنان کے سابق وزیر اعظم سعد حریری نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ فرانسیسی اقدام لبنان کو بچانے کا آخری موقع ہے اور انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ اسی اقدام کو آگے بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں اور اس سلسلہ میں کل انہوں نے صدر مائکل عون اور پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری سے ملاقات کی ہے جبکہ ان کی وزیر اعظم میں واپسی ابھی بھی ایسے حل پر منحصر ہے جس نے "شیعہ جوڑی" کو مضبوط کیا ہے اور اس میں "حزب اللہ" اور "عمال موومنٹ" شامل ہیں۔
عون اور بیری کی طرف سے اس اقدام کی پاسداری کی تصدیق کے ساتھ حریری نے صدر ایمانوئل میکرون سے اپنے وعدوں سے پیچھے ہٹنے والوں کی میدان میں گیند پھینک دی ہے اور انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ان کا ہدف فرانسیسی صدر کے اقدام کو آگے بڑھانا ہے کیوںکہ بیروت پورٹ دھماکے سے تباہ ہونے والے تباہی کو روکنے اور اسے دوبارہ تعمیر کرنے کا یہ واحد اور آخری موقع ہے اور یہ بھی اعلان کیا کہ وہ تمام اہم سیاسی گروہوں سے بات چیت کرنے کے لئے ایک وفد بھیجیں گے تاکہ اس بات کا یقین ہو جائے کہ وہ ابھی بھی اس کاغذ کی شرائط پر مکمل طور پر پابند ہیں جو فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی موجودگی میں گزشتہ ماہ کے آغاز میں منظور کیے گئے تھے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔