حریری میکرون کے اقدام کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں

عون کو گزشتہ روز بعبدا محل میں حریری کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور ناہرا)
عون کو گزشتہ روز بعبدا محل میں حریری کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور ناہرا)
TT

حریری میکرون کے اقدام کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں

عون کو گزشتہ روز بعبدا محل میں حریری کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور ناہرا)
عون کو گزشتہ روز بعبدا محل میں حریری کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور ناہرا)
لبنان کے سابق وزیر اعظم سعد حریری نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ فرانسیسی اقدام لبنان کو بچانے کا آخری موقع ہے اور انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ اسی اقدام کو آگے بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں اور اس سلسلہ میں کل انہوں نے صدر مائکل عون اور پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری سے ملاقات کی ہے جبکہ ان کی وزیر اعظم میں واپسی ابھی بھی ایسے حل پر منحصر ہے جس نے "شیعہ جوڑی" کو مضبوط کیا ہے اور اس میں "حزب اللہ" اور "عمال موومنٹ" شامل ہیں۔

عون اور بیری کی طرف سے اس اقدام کی پاسداری کی تصدیق کے ساتھ حریری نے صدر ایمانوئل میکرون سے اپنے وعدوں سے پیچھے ہٹنے والوں کی میدان میں گیند پھینک دی ہے اور انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ان کا ہدف فرانسیسی صدر کے اقدام کو آگے بڑھانا ہے کیوںکہ بیروت پورٹ دھماکے سے تباہ ہونے والے تباہی کو روکنے اور اسے دوبارہ تعمیر کرنے کا یہ واحد اور آخری موقع ہے اور یہ بھی اعلان کیا کہ وہ تمام اہم سیاسی گروہوں سے بات چیت کرنے کے لئے ایک وفد بھیجیں گے تاکہ اس بات کا یقین ہو جائے کہ وہ ابھی بھی اس کاغذ کی شرائط پر مکمل طور پر پابند ہیں جو فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی موجودگی میں گزشتہ ماہ کے آغاز میں منظور کیے گئے تھے۔(۔۔۔)

منگل 26 صفر المظفر 1442 ہجرى – 13 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15295]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]