مذہبی رہنماؤں کی طرف سے بقائے باہمی اور نفرت کو ختم کرنے پر زورhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2566216/%D9%85%D8%B0%DB%81%D8%A8%DB%8C-%D8%B1%DB%81%D9%86%D9%85%D8%A7%D8%A4%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D8%A8%D9%82%D8%A7%D8%A6%DB%92-%D8%A8%D8%A7%DB%81%D9%85%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%86%D9%81%D8%B1%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%D8%AE%D8%AA%D9%85-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D9%BE%D8%B1-%D8%B2%D9%88%D8%B1
مذہبی رہنماؤں کی طرف سے بقائے باہمی اور نفرت کو ختم کرنے پر زور
گزشتہ روز فورم میں شریک مذہبی رہنماؤں کے ایک گروپ کو دیکھا جا سکتا ہے
سعودی عرب کی زیرصدارت "جی 20" اجلاس کے فریم ورک کے تحت گزشتہ روز ریاض میں "مذہبی اقدار فورم" کے افتتاحی موقع پر 10 سے زائد مختلف مذاہب اور ثقافتوں کی نمائندگی کرنے والے رہنماؤں اور قانونی شخصیات نے باہمی تعاون کی اہمیت اور نفرت انگیز تقاریر کو مسترد کرنے پر زور دیا ہے۔
کئی روز تک جاری رہنے والے فورم کے پہلے اجلاس میں 15 شخصیات شامل تھیں جن میں آسٹریلیا کے سابق وزیر اعظم ڈاکٹر انتھونی ایبٹ، رابطہ عالم اسلامی کے سکریٹری جنرل، قسطنطنیہ کے آرچ بشپ، مذاہب کے پیروکاروں کے درمیان گفت وشنید کی کمیٹی کے صدر اور یورپی حاخامات کونسل کے صدر شامل ہیں۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)