ایران دمشق اور اس کی غیر منقولہ جائداد میں اندر تک داخل ہے

دمشق اور "سیدہ زینب" کے درمیان گزشتہ ہفتے ایرانی وفاداروں کے ذریعہ نکالے کئے مارچ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (دمشق نیوز)
دمشق اور "سیدہ زینب" کے درمیان گزشتہ ہفتے ایرانی وفاداروں کے ذریعہ نکالے کئے مارچ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (دمشق نیوز)
TT

ایران دمشق اور اس کی غیر منقولہ جائداد میں اندر تک داخل ہے

دمشق اور "سیدہ زینب" کے درمیان گزشتہ ہفتے ایرانی وفاداروں کے ذریعہ نکالے کئے مارچ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (دمشق نیوز)
دمشق اور "سیدہ زینب" کے درمیان گزشتہ ہفتے ایرانی وفاداروں کے ذریعہ نکالے کئے مارچ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (دمشق نیوز)
باب توما میں رہائش پذیر ایک دمشقی خاتون سے جب سوال کیا گیا کہ کیا علاقے میں ایرانی موجودگی کم ہوئی ہے؟ تو اس کے جواب میں اس نے جواب دیا کہ ہم انہیں اب ایسے نہیں دیکھتے جیسے گزشتہ سال دیکھتے تھے بلکہ ہم انہیں دمشق کی پرانی گلیوں میں شاید ہی دیکھتے ہیں۔

ایسا لگتا ہے کہ اس خاتون کو اس تبدیلی سے کوئی تعلق نہیں ہے کیونکہ اس کے پڑوس میں رہنے والے لوگوں کے خد وخال میں ہونے والی بڑی تبدیلی سے اسے کوئی مطلب نہیں ہے اور اس نے کہا کہ جنگ کے دوران دمشق کے پرانے مکانات اور دکانوں پر غیر ملکی لوگوں  نے قبضہ کر لیا تھا اور اب یہ وہی شہر نہیں رہا جس میں ہم پیدا ہوئے اور پرورش پائے تھے۔(۔۔۔)

بدھ 27 صفر المظفر 1442 ہجرى – 14 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15296]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]