پومپیو: ریاض خطے میں ایک مستحکم قوت ہے

فیصل بن فرحان اور پومپیو کو گزشتہ روز واشنگٹن میں امریکی محکمۂ خارجہ میں دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
فیصل بن فرحان اور پومپیو کو گزشتہ روز واشنگٹن میں امریکی محکمۂ خارجہ میں دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
TT

پومپیو: ریاض خطے میں ایک مستحکم قوت ہے

فیصل بن فرحان اور پومپیو کو گزشتہ روز واشنگٹن میں امریکی محکمۂ خارجہ میں دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
فیصل بن فرحان اور پومپیو کو گزشتہ روز واشنگٹن میں امریکی محکمۂ خارجہ میں دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ مملکت سعودی عرب خطے میں ایک مستحکم قوت ہے اور ان کا ملک خطے میں ایران کی بدنیتی پر مبنی سرگرمیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ریاض کا پابند ہے۔

پومپیو نے گزشتہ روز واشنگٹن میں اپنے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان کے ساتھ "اسٹریٹجک ڈائیلاگ" کے دوران کہا ہے کہ امریکہ اپنے شہریوں کی حفاظت اور امریکی ملازمتوں کی فراہمی کے لئے ریاض کی حمایت کرنے کے پروگرام کو جاری رکھے گا۔

اسی سلسلہ میں شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ انتہا پسندی اور دہشت گردی کی قوتوں کا مقابلہ کرنے میں شراکت کو مستحکم کرنے کے لئے دونوں ممالک کے اجلاس اہم ہیں۔

ایک طرف واشنگٹن نے امریکیوں کو حوثی جیلوں سے رہا کرنے کا خیر مقدم کیا ہے تو دوسری طرف امریکی قومی سلامتی کے مشیر  رابرٹ اوبرائن نے معاہدے کو مکمل کرنے کے لئے دونوں ممالک کی کوششوں کے سلسلہ میں خادم حرمين شريفين شاہ سلمان بن عبد العزیز اور عمان کے سلطان ہیثم بن طارق کے کردار کی تعریف کی ہے۔(۔۔۔)

 جمعرات 28 صفر المظفر 1442 ہجرى – 15 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15297]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]