جمانا الراشد سعودی ریسرچ اینڈ مارکیٹنگ گروپ کی سی ای او بنی ہیں

جمانا الراشد سعودی ریسرچ اینڈ مارکیٹنگ گروپ کی سی ای او بنی ہیں
TT

جمانا الراشد سعودی ریسرچ اینڈ مارکیٹنگ گروپ کی سی ای او بنی ہیں

جمانا الراشد سعودی ریسرچ اینڈ مارکیٹنگ گروپ کی سی ای او بنی ہیں
سعودی ریسرچ اینڈ مارکیٹنگ گروپ نے اعلان کیا ہے کہ اس کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے جمعرات کو جمانا راشد الراشد کو گروپ کے سی ای او کے عہدے پر تقرر کیا ہے اور صالح بن حسین الدویس کو گروپ کے سی ای او کی حیثیت سے برطرف کئے جانے کی منظوری دے دی ہے۔

غور طلب بات یہ ہے کہ جمانا الراشد نے سن 2013 میں لندن کی سٹی یونیورسٹی سے انٹرنیشنل جرنلزم میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی ہے۔

انہوں نے 2011 میں لندن میں ایس او اے ایس یونیورسٹی سے پولیٹیکل سائنس میں بی اے کی ڈگری حاصل کی ہے اور اس سے قبل وہ میڈیا کنسلٹنٹ اور میڈیا کمیونیکیشن ڈائریکٹر کی حیثیت سے کام کر چکی ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 29 صفر المظفر 1442 ہجرى – 16 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15298]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]