كسلا کے احتجاج میں 25 افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں

كسلا کے احتجاج میں 25 افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں
TT

كسلا کے احتجاج میں 25 افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں

كسلا کے احتجاج میں 25 افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں
مشرقی سوڈان کے كسلا شہر میں تناؤ اس وقت بڑھ گیا جب اس شہر میں گورنریٹ کے اس حاکم  کے خلاف ہونے والے مظاہروں کے دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 17 زخمی ہوئے ہیں جنہوں نے عبوری حکومت پر بھی حملہ کیا ہے اور خود مختار کونسل سے مداخلت کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کی طرف سے  كسلا کے حاکم صالح عمار کی برخاستگی کے بعد مظاہروں نے بحیرہ احمر اور کسالہ ریاستوں میں لگاتار دوسرے دن بھی مزید شدت اختیار کی ہے اور عبوری خود مختار کونسل کے نائب چیئرمین محمد حمدان دقلو نے مداخلت کی ہے اور مشرقی سوڈان میں شہری انتظامیہ کے وفد سے ملاقات کے دوران انہوں نے ریاست کا وقار مسلط کرنے اور شہریوں کے تحفظ کا وعدہ کیا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 29 صفر المظفر 1442 ہجرى – 16 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15298]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]