كسلا کے احتجاج میں 25 افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں

كسلا کے احتجاج میں 25 افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں
TT

كسلا کے احتجاج میں 25 افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں

كسلا کے احتجاج میں 25 افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں
مشرقی سوڈان کے كسلا شہر میں تناؤ اس وقت بڑھ گیا جب اس شہر میں گورنریٹ کے اس حاکم  کے خلاف ہونے والے مظاہروں کے دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 17 زخمی ہوئے ہیں جنہوں نے عبوری حکومت پر بھی حملہ کیا ہے اور خود مختار کونسل سے مداخلت کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کی طرف سے  كسلا کے حاکم صالح عمار کی برخاستگی کے بعد مظاہروں نے بحیرہ احمر اور کسالہ ریاستوں میں لگاتار دوسرے دن بھی مزید شدت اختیار کی ہے اور عبوری خود مختار کونسل کے نائب چیئرمین محمد حمدان دقلو نے مداخلت کی ہے اور مشرقی سوڈان میں شہری انتظامیہ کے وفد سے ملاقات کے دوران انہوں نے ریاست کا وقار مسلط کرنے اور شہریوں کے تحفظ کا وعدہ کیا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 29 صفر المظفر 1442 ہجرى – 16 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15298]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]