درعا میں دمشق کے خلاف"روسی آباد کار" شخص کے قتل کرنے کا الزام عائد https://urdu.aawsat.com/home/article/2570911/%D8%AF%D8%B1%D8%B9%D8%A7-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AF%D9%85%D8%B4%D9%82-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81%D8%B1%D9%88%D8%B3%DB%8C-%D8%A2%D8%A8%D8%A7%D8%AF-%DA%A9%D8%A7%D8%B1-%D8%B4%D8%AE%D8%B5-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%B9%D8%A7%D8%A6%D8%AF
درعا میں دمشق کے خلاف"روسی آباد کار" شخص کے قتل کرنے کا الزام عائد
درعا میں کل جنگجوؤں اور عام شہریوں کو اپوزیشن رہنماؤں کے جنازہ میں شریک دیکھا جا سکتا ہے (درعا نیوز)
درعا :«الشرق الأوسط»
TT
درعا :«الشرق الأوسط»
TT
درعا میں دمشق کے خلاف"روسی آباد کار" شخص کے قتل کرنے کا الزام عائد
درعا میں کل جنگجوؤں اور عام شہریوں کو اپوزیشن رہنماؤں کے جنازہ میں شریک دیکھا جا سکتا ہے (درعا نیوز)
گزشتہ روز درعا میں شامی حزب اختلاف کے رہنماؤں کی آخری رسومات میں تقریبا تین ہزار افراد شریک ہوئے ہیں جبکہ اس طرح کے الزامات لگائے جارہے ہیں کہ پرسو شام ہونے والے اس آپریشن کے پیچھے حکومت کی فوجیں شامل ہیں اور متاثرہ رہنماؤں میں ممتاز رہنما ادھم اکراد شامل ہیں جنہوں نے سنہ 2018 کے وسط میں روس کے ساتھ مسائل کو حل کرنے کے سلسلہ میں دستخط کرنے میں حصہ لیا تھا۔
حفوف انسان کی شامی رصد گاہ نے درعا البلد شہر میں دھڑوں کے صفوں میں رہنماؤں اور سابق جنگجوؤں کی آخری رسومات میں تقریبا 3000 شہریوں کے نکلنے کے بارے میں بات کی ہے اور انہوں نے شامی حکومت کی حکومت کا تختہ الٹنے کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے لگائے ہیں اور پرسو روز ہونے والے اس قتل کی ذمہ داری حکومت اور اس کی سلامتی ادارے پر لگائی ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]