درعا میں دمشق کے خلاف"روسی آباد کار" شخص کے قتل کرنے کا الزام عائد

درعا میں کل جنگجوؤں اور عام شہریوں کو اپوزیشن رہنماؤں کے جنازہ میں شریک دیکھا جا سکتا ہے (درعا نیوز)
درعا میں کل جنگجوؤں اور عام شہریوں کو اپوزیشن رہنماؤں کے جنازہ میں شریک دیکھا جا سکتا ہے (درعا نیوز)
TT

درعا میں دمشق کے خلاف"روسی آباد کار" شخص کے قتل کرنے کا الزام عائد

درعا میں کل جنگجوؤں اور عام شہریوں کو اپوزیشن رہنماؤں کے جنازہ میں شریک دیکھا جا سکتا ہے (درعا نیوز)
درعا میں کل جنگجوؤں اور عام شہریوں کو اپوزیشن رہنماؤں کے جنازہ میں شریک دیکھا جا سکتا ہے (درعا نیوز)
گزشتہ روز درعا میں شامی حزب اختلاف کے رہنماؤں کی آخری رسومات میں تقریبا تین ہزار افراد شریک ہوئے ہیں جبکہ اس طرح کے الزامات لگائے جارہے ہیں کہ پرسو شام ہونے والے اس آپریشن کے پیچھے حکومت کی فوجیں شامل ہیں اور متاثرہ رہنماؤں میں ممتاز رہنما ادھم اکراد شامل ہیں جنہوں نے سنہ 2018 کے وسط میں روس کے ساتھ مسائل کو حل کرنے کے سلسلہ میں دستخط کرنے میں حصہ لیا تھا۔

حفوف انسان کی شامی رصد گاہ نے درعا البلد شہر میں دھڑوں کے صفوں میں رہنماؤں اور سابق جنگجوؤں کی آخری رسومات میں تقریبا 3000 شہریوں کے نکلنے کے بارے میں بات کی ہے اور انہوں نے شامی حکومت کی حکومت کا تختہ الٹنے کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے لگائے ہیں اور پرسو روز ہونے والے اس قتل کی ذمہ داری حکومت اور اس کی سلامتی ادارے پر لگائی ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 29 صفر المظفر 1442 ہجرى – 16 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15298]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]