قانونی حکومت اور حوثیوں کے مابین سب سے بڑے قیدی تبادلے کے عمل کا ہوا اختتام

قانونی حکومت اور حوثیوں کے مابین سب سے بڑے قیدی تبادلے کے عمل کا ہوا اختتام
TT

قانونی حکومت اور حوثیوں کے مابین سب سے بڑے قیدی تبادلے کے عمل کا ہوا اختتام

قانونی حکومت اور حوثیوں کے مابین سب سے بڑے قیدی تبادلے کے عمل کا ہوا اختتام
گزشتہ روز ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی (آئی سی آر سی) نے قیدیوں اور نظربندوں کے تبادلے کے آخری مرحلے کو ختم کردیا ہے اور یہ یمن کی حکومت اور حوثی گروپ کے مابین 2014 کے آخر میں قانونی حکومت کے خلاف ہونے والی بغاوت کے بعد سب سے بڑا واقعہ ہے۔

بین الاقوامی کمیٹی (آئی سی آر سی)، حکومتی اور دیگر حوثی ذرائع نے ہوثی گروپ کے پاس 151 قیدیوں کو دو پروازوں کے ذریعہ صنعا سے عدن اور حوثی جماعت کے 201 قیدیوں کو دو پروازوں کے ذریعے عدن سے صنعاء منتقل کرنے کی تصدیق کی ہے۔

اسٹاک ہولوم معاہدے اور اردن میں پچھلے مذاکرات کے مرحلوں پر مبنی سوئٹزرلینڈ میں دونوں فریقوں کے حالیہ مذاکرات کے خاتمے کے بعد جمعرات کو صنعا، سیئون، ابھا اور ریاض ہوائی اڈوں کے ذریعے یہ وسیع عمل شروع ہوا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 01 ربیع الاول 1442 ہجرى – 17 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15299]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]