قانونی حکومت اور حوثیوں کے مابین سب سے بڑے قیدی تبادلے کے عمل کا ہوا اختتام

قانونی حکومت اور حوثیوں کے مابین سب سے بڑے قیدی تبادلے کے عمل کا ہوا اختتام
TT

قانونی حکومت اور حوثیوں کے مابین سب سے بڑے قیدی تبادلے کے عمل کا ہوا اختتام

قانونی حکومت اور حوثیوں کے مابین سب سے بڑے قیدی تبادلے کے عمل کا ہوا اختتام
گزشتہ روز ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی (آئی سی آر سی) نے قیدیوں اور نظربندوں کے تبادلے کے آخری مرحلے کو ختم کردیا ہے اور یہ یمن کی حکومت اور حوثی گروپ کے مابین 2014 کے آخر میں قانونی حکومت کے خلاف ہونے والی بغاوت کے بعد سب سے بڑا واقعہ ہے۔

بین الاقوامی کمیٹی (آئی سی آر سی)، حکومتی اور دیگر حوثی ذرائع نے ہوثی گروپ کے پاس 151 قیدیوں کو دو پروازوں کے ذریعہ صنعا سے عدن اور حوثی جماعت کے 201 قیدیوں کو دو پروازوں کے ذریعے عدن سے صنعاء منتقل کرنے کی تصدیق کی ہے۔

اسٹاک ہولوم معاہدے اور اردن میں پچھلے مذاکرات کے مرحلوں پر مبنی سوئٹزرلینڈ میں دونوں فریقوں کے حالیہ مذاکرات کے خاتمے کے بعد جمعرات کو صنعا، سیئون، ابھا اور ریاض ہوائی اڈوں کے ذریعے یہ وسیع عمل شروع ہوا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 01 ربیع الاول 1442 ہجرى – 17 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15299]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]