قانونی حکومت اور حوثیوں کے مابین سب سے بڑے قیدی تبادلے کے عمل کا ہوا اختتام

قانونی حکومت اور حوثیوں کے مابین سب سے بڑے قیدی تبادلے کے عمل کا ہوا اختتام
TT

قانونی حکومت اور حوثیوں کے مابین سب سے بڑے قیدی تبادلے کے عمل کا ہوا اختتام

قانونی حکومت اور حوثیوں کے مابین سب سے بڑے قیدی تبادلے کے عمل کا ہوا اختتام
گزشتہ روز ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی (آئی سی آر سی) نے قیدیوں اور نظربندوں کے تبادلے کے آخری مرحلے کو ختم کردیا ہے اور یہ یمن کی حکومت اور حوثی گروپ کے مابین 2014 کے آخر میں قانونی حکومت کے خلاف ہونے والی بغاوت کے بعد سب سے بڑا واقعہ ہے۔

بین الاقوامی کمیٹی (آئی سی آر سی)، حکومتی اور دیگر حوثی ذرائع نے ہوثی گروپ کے پاس 151 قیدیوں کو دو پروازوں کے ذریعہ صنعا سے عدن اور حوثی جماعت کے 201 قیدیوں کو دو پروازوں کے ذریعے عدن سے صنعاء منتقل کرنے کی تصدیق کی ہے۔

اسٹاک ہولوم معاہدے اور اردن میں پچھلے مذاکرات کے مرحلوں پر مبنی سوئٹزرلینڈ میں دونوں فریقوں کے حالیہ مذاکرات کے خاتمے کے بعد جمعرات کو صنعا، سیئون، ابھا اور ریاض ہوائی اڈوں کے ذریعے یہ وسیع عمل شروع ہوا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 01 ربیع الاول 1442 ہجرى – 17 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15299]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]