ترکی نے روسی "ایس -400" کو کیا ٹیسٹ اور امریکہ نے اسے خطرناک نتائج سے کیا متنبہ

ترکی نے روسی "ایس -400" کو کیا ٹیسٹ اور امریکہ نے اسے خطرناک نتائج سے کیا متنبہ
TT

ترکی نے روسی "ایس -400" کو کیا ٹیسٹ اور امریکہ نے اسے خطرناک نتائج سے کیا متنبہ

ترکی نے روسی "ایس -400" کو کیا ٹیسٹ اور امریکہ نے اسے خطرناک نتائج سے کیا متنبہ
گزشتہ روز  جب ترکی نے روس کے ایس -400 فضائی دفاعی نظام کے لئے اصل ٹیسٹ شروع کیا تو واشنگٹن نے انقرہ کو اس نظام کے متحرک ہونے کی صورت میں سنگین نتائج سے خبردار کیا۔

امریکی محکمۂ خارجہ کا کہنا ہے کہ ریاستہائے متحدہ امریکہ نے ترک حکومت کے سلسلہ میں اعلی سطح پر اپنے خیال کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ انقرہ کی ملکیت میں ایس -400 جیسے روسی ہتھیار کو قبول نہیں کرتا سکتا ہے اور اگر وہ اس نظام کو متحرک کرتا ہے تو ترکی کے ساتھ اس کے سلامتی تعلقات کے لئے ممکنہ خطرناک نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان مورگن اورٹاگس کے حوالے سے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر اس کی تصدیق ہوجاتی ہے تو ہم ایس -400 سسٹم سے میزائل کے تجربے کی سخت الفاظ میں مذمت کریں گے کیونکہ یہ نیٹو کے رکن اور امریکہ کے لئے ایک اسٹراٹیجک شراکت دار کی حیثیت سے ترکی کی ذمہ داریوں سے متصادم ہو رہا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 01 ربیع الاول 1442 ہجرى – 17 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15299]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]