پوتن اور محمد بن سلمان نے توانائی کے تعاون اور "کورونا" کا مقابلہ کرنے پر کیا تبادلۂ خیال

ماسکو میں گزشتہ اجلاس کے دوران سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
ماسکو میں گزشتہ اجلاس کے دوران سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
TT

پوتن اور محمد بن سلمان نے توانائی کے تعاون اور "کورونا" کا مقابلہ کرنے پر کیا تبادلۂ خیال

ماسکو میں گزشتہ اجلاس کے دوران سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
ماسکو میں گزشتہ اجلاس کے دوران سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
گزشتہ روز کرملین نے اعلان کیا ہے کہ صدر ولادیمیر پوتن نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ ٹیلیفون پر بات چیت کی ہے اور اس دوران انہوں نے توانائی فائل میں دو طرفہ تعاون کو آگے بڑھانے اور کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا مقابلہ کرنے کے لئے مشترکہ کوششوں کے فریم ورک پر اپنی توجہ مرکوز کی ہے۔

پوتن نے گزشتہ ہفتے کے دوران سعودی ولی عہد کے ساتھ دو مرتبہ ٹیلیفون کے ذریعہ گفتگو کی ہے جس سے روسی سرکاری ایجنسی "نووستی" کے مطابق دونوں فریقین کے ذریعہ مختلف فائلوں میں رابطوں کو شروع کرنے اور رابطوں کو ہم آہنگی کرنے کی دلچسپی کا پتہ چلتا ہے۔

کرملین کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ان مذاکرات سے دونوں فریقین کے درمیان میں منگل کو ہونے والی گفتگو کا تسلسل ہوا ہے  اور اشارہ کیا گيا ہے کہ پوتن اور بن سلمان "(اوپیک پلس) کے فریم ورک کے اندر دستخط شدہ معاہدوں پر عمل درآمد کے بارے میں تفصیل سے تبادلۂ خیال کررہے ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 01 ربیع الاول 1442 ہجرى – 18 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15300]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]