تہران نے صنعا میں سفیر مقرر کرکے یمنی انقلابیوں کی حمایت کو بخشی تقویت

گزشتہ فروری کو حوثیوں کے لئے جانے والے ایرانی اسلحہ کے ایک کنٹینر کو ضبط کیا گیا ہے  (یو ایس نیوی)
گزشتہ فروری کو حوثیوں کے لئے جانے والے ایرانی اسلحہ کے ایک کنٹینر کو ضبط کیا گیا ہے (یو ایس نیوی)
TT

تہران نے صنعا میں سفیر مقرر کرکے یمنی انقلابیوں کی حمایت کو بخشی تقویت

گزشتہ فروری کو حوثیوں کے لئے جانے والے ایرانی اسلحہ کے ایک کنٹینر کو ضبط کیا گیا ہے  (یو ایس نیوی)
گزشتہ فروری کو حوثیوں کے لئے جانے والے ایرانی اسلحہ کے ایک کنٹینر کو ضبط کیا گیا ہے (یو ایس نیوی)
یمن میں حوثی باغی ملیشیاؤں کے لئے اپنی مسلسل سیاسی اور فوجی حمایت کے فریم ورک کے تحت تہران نے صنعا میں اپنے وفادار گروہ کی طرف سے تسلیم شدہ ایک سفیر مقرر کیا ہے جس کی وجہ سے یمنی گلیاروں میں وسیع پیمانے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے  اور اسی  کے ساتھ تہران کی طرف سے اٹھائے گئے اس معزز اقدام کا جواب دینے کے لئے قانونی حکومت نے بھی مطالبہ کیا ہے۔

تہران نے سالوں تک حوثی جماعت کو براہ راست سرکاری طور پر تسلیم کرنے سے گریز کیا ہے لیکن اس کے بعد اس جماعت نے اگست 2019 میں اپنے رہنما ابراہیم الديلمي کے قریب رہبر کو تہران کا ایک مبینہ سفیر مقرر کیا ہے اور اس رہنما نے ان کا اعتراف بھی کیا ہے اور انہوں نے یمنی سفارت خانے کی ذمہ داری بھی قبول کر لی ہے۔(۔۔۔)

اتوار 01 ربیع الاول 1442 ہجرى – 18 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15300]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]