تہران نے صنعا میں سفیر مقرر کرکے یمنی انقلابیوں کی حمایت کو بخشی تقویت

گزشتہ فروری کو حوثیوں کے لئے جانے والے ایرانی اسلحہ کے ایک کنٹینر کو ضبط کیا گیا ہے  (یو ایس نیوی)
گزشتہ فروری کو حوثیوں کے لئے جانے والے ایرانی اسلحہ کے ایک کنٹینر کو ضبط کیا گیا ہے (یو ایس نیوی)
TT

تہران نے صنعا میں سفیر مقرر کرکے یمنی انقلابیوں کی حمایت کو بخشی تقویت

گزشتہ فروری کو حوثیوں کے لئے جانے والے ایرانی اسلحہ کے ایک کنٹینر کو ضبط کیا گیا ہے  (یو ایس نیوی)
گزشتہ فروری کو حوثیوں کے لئے جانے والے ایرانی اسلحہ کے ایک کنٹینر کو ضبط کیا گیا ہے (یو ایس نیوی)
یمن میں حوثی باغی ملیشیاؤں کے لئے اپنی مسلسل سیاسی اور فوجی حمایت کے فریم ورک کے تحت تہران نے صنعا میں اپنے وفادار گروہ کی طرف سے تسلیم شدہ ایک سفیر مقرر کیا ہے جس کی وجہ سے یمنی گلیاروں میں وسیع پیمانے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے  اور اسی  کے ساتھ تہران کی طرف سے اٹھائے گئے اس معزز اقدام کا جواب دینے کے لئے قانونی حکومت نے بھی مطالبہ کیا ہے۔

تہران نے سالوں تک حوثی جماعت کو براہ راست سرکاری طور پر تسلیم کرنے سے گریز کیا ہے لیکن اس کے بعد اس جماعت نے اگست 2019 میں اپنے رہنما ابراہیم الديلمي کے قریب رہبر کو تہران کا ایک مبینہ سفیر مقرر کیا ہے اور اس رہنما نے ان کا اعتراف بھی کیا ہے اور انہوں نے یمنی سفارت خانے کی ذمہ داری بھی قبول کر لی ہے۔(۔۔۔)

اتوار 01 ربیع الاول 1442 ہجرى – 18 اکتوبر 2020ء شماره نمبر [15300]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]