متحدہ عرب امارات، امریکہ اور اسرائیل نے "ابراہیمی فنڈ" کا کیا شروع https://urdu.aawsat.com/home/article/2584196/%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D8%AA%D8%8C-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D8%A8%D8%B1%D8%A7%DB%81%DB%8C%D9%85%DB%8C-%D9%81%D9%86%DA%88-%DA%A9%D8%A7-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%B4%D8%B1%D9%88%D8%B9
متحدہ عرب امارات، امریکہ اور اسرائیل نے "ابراہیمی فنڈ" کا کیا شروع
نیتن یاھو کو گزشتہ روز ابن گورین ہوائی اڈہ پر التایر اور منچن کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
متحدہ عرب امارات، ریاستہائے متحدہ امریکہ اور اسرائیل نے ایک ایسے "ابراہیمی فنڈ" کے قیام کا اعلان کیا جس کی تشکیل کا وعدہ گزشتہ ماہ کے وسط میں واشنگٹن کے اندر ایک طرف متحدہ عرب امارات اور بحرین اور دوسری طرف اسرائیل کے درمیان امن معاہدے پر ہونے والے دستخط کے دوران کیا گیا ہے۔
اس فنڈ کے قیام کا اعلان کل وزیر مملکت برائے مالی امور حمید عبید الطايرکی سربراہی میں اماراتی وفد کی طرف سے اسرائیل کے اپنے پہلے سرکاری دورے کے دوران کیا گیا ہے اور اس وفد کے استقبال میں وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو خود ابن گورین ایئرپورٹ آئے تھے اور اماراتی وفد کے ہمراہ امریکی وزیرخزانہ سکریٹری اسٹیفن منوچن بھی تھے جو پیر کو ابوظہبی میں اماراتی اور اسرائیلی عہدیداروں کے ساتھ ورکنگ ڈنر میں شریک تھے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔